اشعار

ہم نے تجھ کو لاکھ پکارا تو لیکن خاموش رہا

آخر ساری دُنیا سے ہم تیرے بہانے روٹھ گئے

بیٹھے بیٹھے گھبرائے ہم

جانے کس کو یاد آئے ہم

اسیرو کچھ نہ ہو گا شور و شر سے

لپٹ کر سو رہو زنجیرِ در سے

کیا کمی آ گئی وفاؤں میں

وہ اثر ہی نہیں دعاؤں میں

بھٹک رہا ہے جہاں قافلہ بگولوں کا

کبھی ہجوم تھا ان راستوں میں پھولوں کا

کیا بلا آسمان سے اُتری

اُس کی صورت بھی دھیان سے اُتری

گھر میں اس شعلہ رُو کے آتے ہی

روشنی شمعدان سے اُتری

رین اندھیری ہے اور کنارا دُور

چاند نکلے تو پار اُتر جائیں

یوں پریشاں ہوئیں تری یادیں

جیسے اوراقِ گل بکھر جائیں

پر سوختہ پتنگے شمعیں بجھی بجھی سی

دل سوز ہیں مناظر بزمِ سحر گہی کے

گھر لٹا کر وطن میں جی نہ لگا

پھر کسی انجمن میں جی نہ لگا

تم ہی کہو اے انجمِ شب

کتنی دُور ہے شہرِ طرب

کوئی جھونکا جو سرِ شام آیا

میں یہ سمجھا ترا پیغام آیا

زندگی اُس کے تصوّر میں کٹی

دُور رہ کر بھی وہی کام آیا

دن کا چراغ نکلا گل ہو گئے ستارے

دنیا کے شور و غل میں دل اب کسے پکارے

اے دل نہ تڑپ کہ قہر ہو گا

رسوا کوئی شہر شہر ہو گا

عالمِ خواب میں دکھائے گئے

کب کے ساتھی کہاں ملائے گئے

کیسی گردش میں اب کے سال پڑا

جنگ سر سے ٹلی تو کال پڑا

تجھ سے مل کر بھی دل کو چین نہیں

درمیاں پھر وہی سوال پڑا

نہ پھول جھڑتے ہیں ہم پر نہ برق گرتی ہے

پڑے ہُوئے ہیں بعنوانِ سبزۂ بے کار

اب دل میں کیا رہا ہے تری یاد ہو تو ہو

یہ گھر اسی چراغ سے آباد ہو تو ہو

اوّلیں شبِ گلشن کس قدر سہانی تھی

اجنبی مہک پا کر ہم نکل پڑے گھر سے

ایک تم ہی نہ مل سکے ورنہ

ملنے والے بچھڑ بچھڑ کے ملے

روئے ہم موسمِ بہار کے بعد

اب کی پت جھڑ میں کتنے پھول کھلے

سینۂ نے میں صدا میری ہے

اس میں کچھ طرزِ ادا میری ہے

باغ تیرا ہی سہی اے گلچیں

پھول میرے ہیں صبا میری ہے

نہ پوچھو کس خرابے میں پڑے ہیں

تہِ ابرِ رواں پیاسے کھڑے ہیں

ذرا گھر سے نکل کر دیکھ ناصر

چمن میں کس قدر پتے جھڑے ہیں

ویراں پڑا ہے میکدہ حسنِ خیال کا

یہ دَور ہے بہائے ہنر کے زوال کا

ڈھونڈیں گے لوگ مجھ کو ہر محفلِ سخن میں

ہر دَور کی غزل میں میرا نشاں ملے گا

ناصر کاظمی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s