یہاں بھی دل جلے گا اور وہاں بھی جولائی 24, 2018چمن کوئی بھی ہو، باصر کاظمی، غزلوہاں، گلستاں، آسماںadmin نہیں کچھ فرق اب رہیے جہاں بھی یہاں بھی دل جلے گا اور وہاں بھی بیاباں کی شکایت کیسی یارو ہوا پرخار اب تو گُلستاں بھی معلق ہو گئے باصرِؔ فضا میں زمیں چھوٹی تو روٹھا آسماں بھی باصر کاظمی Rate this:اسے شیئر کریں:Click to share on Twitter (Opens in new window)Click to share on Facebook (Opens in new window)اسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔