مخمور چشمِ یار نے ایسا کیا مجھے
ساقی شراب چھوڑ کے دیکھا کیا مجھے
تجھ کو تو اپنی ساکھ ہے اے چارہ گر عزیز
تو نے مرے لیے نہیں اچھا کیا مجھے
کیا کیا دکھائے رنگ مجھے تیرے ہجر نے
دریا بنا دیا کبھی صحرا کیا مجھے
جو شعر میں نے چھوڑ دیا اُن کو یاد تھا
’’شعروں کے انتخاب نے رُسوا کیا مجھے‘‘
باصر کاظمی