گو صُلح اور امن سے بڑھ کر نہیں ہے کچھ
موزوں نہیں پیام یہ ہر ایک کے لیے
دشمن کو ڈھیل دی تو ہُوا سَر پہ وہ سوار
کلہاڑی اپنے پاؤں پہ ہرگز نہ ماریے
بادل کی طرح سایہ بھی دیں غیر کو ضرور
لیکن کبھی گرجنا برسنا بھی چاہیے
باصر کاظمی
گو صُلح اور امن سے بڑھ کر نہیں ہے کچھ
موزوں نہیں پیام یہ ہر ایک کے لیے
دشمن کو ڈھیل دی تو ہُوا سَر پہ وہ سوار
کلہاڑی اپنے پاؤں پہ ہرگز نہ ماریے
بادل کی طرح سایہ بھی دیں غیر کو ضرور
لیکن کبھی گرجنا برسنا بھی چاہیے