اک پیرِ خرد مندہوا مجھ سے مخاطب:
خوش ہو کہ طبیعت بڑی حساس ہے تیری
سب درد زمانے کے ترے درد بنے ہیں
قسمت سے ملی ہے تجھے یہ نعمتِ گریہ
ہر درد مگر لائقِ گریہ نہیں ہوتا
کر سکتے ہیں روشن بھی ترے کُلبے کو یہ اشک
اور غرق بھی ہو سکتا ہے سب کچھ ترا اِن میں
2010
باصر کاظمی