اور بھلا کیا چاہوں میں جولائی 24, 2018موجِ خیال،باصر کاظمی،غزلہوتا،چلتا،چکا،چاہوں،رہتاadmin تجھ کو دیکھ رہا ہوں میں اور بھلا کیا چا ہوں میں دنیا کی منزل ہے وہ جس کو چھوڑ چکا ہوں میں تُو جب سامنے ہوتا ہے اور کہیں ہوتا ہوں میں اور کسی کو کیا پاؤں خود کھویا رہتا ہوں میں ختم ہوئیں ساری باتیں اچھا اب چلتا ہوں میں باصر کاظمی Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related