اب آرام کریں گے جولائی 24, 2018موجِ خیال، باصر کاظمی، غزلنام، کام، آرام، دام، عامadmin کتنا کام کریں گے اب آرام کریں گے تیرے دیے ہوئے دُکھ تیرے نام کریں گے کون بچا ہے جسے وہ زیرِ دام کریں گے اہلِ درد ہی آخر خوشیاں عام کریں گے رات بھی دن جیسی ہے کب آرام کریں گے نوکری چھوڑ کے باصرِؔ اپنا کام کریں گے باصر کاظمی Rate this:اسے شیئر کریں:Click to share on Twitter (Opens in new window)Click to share on Facebook (Opens in new window)Click to share on Google+ (Opens in new window)اسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔