حوصلے انتہا کے رکھتے ہیں

احمد فراز ۔ غزل نمبر 72
سلسلے جو وفا کے رکھتے ہیں
حوصلے انتہا کے رکھتے ہیں
ہم کبھی بد دعا نہیں دیتے
ہم سلیقے دعا کے رکھتے ہیں
ہم نہیں ہیں شکست کے قائل
ہم سفینے جلا کے رکھتے ہیں
ان کے دامن بھی جلتے دیکھے ہیں
وہ جو دامن بچا کے رکھتے ہیں
احمد فراز

حوصلے انتہا کے رکھتے ہیں” پر 1 تبصرہ

  1. بے حد افسوس کی بات یہ شاعری فراز کی نہیں ہے بلکہ کیپٹین اختر حسین جعفری ریڈیو پاکستان ملتان کی ہے۔ براۓ مہربانی درستگی کی جاۓ۔ جزاک الّلہ خیرن۔

    پسند کریں

تبصرہ کریں