قمر جلالوی ۔ غزل نمبر 26
موسیٰؑ سمجھے تھے ارماں نکل جائے گا
یہ خبر ہی نہ تھی طور جل جائے گا
میری بالیں پہ رونے سے کیا فائدہ
کی مری موت کس وقت ٹل جائے گا
کیا عیادت کو اس وقت آؤ گے تم
جب ہمارا جنازہ نکل جائے گا
کم سنی میں ہی کہتی تھی تیری نظر
تو جواں ہو کے آنکھیں بدل جائے گا
سب کو دنیا سے جانا ہے اک دن قمر
رہ گیا آج کوئی تو کل جائے گا
قمر جلالوی