قمر جلالوی ۔ غزل نمبر 79
حکم بے سوچے جو سرکار دئیے دیتے ہیں
کیوں مجھے جرأتِ گفتار دئیے دیتے ہیں
خانہ بربادوں کو سائے میں بٹھانے کے لئے
آپ گرتی ہوئے دیوار دئیے دیتے ہیں
عشق اور ابروئے خمدار کا اس دل کے سپرد
آپ تو دیوانے کو تلوار دئیے دیتے ہیں
آپ اک پھول بھی دیں گے تو اس احسان کے ساتھ
جیسے گلزار کا گلزار دئیے دیتے ہیں
قمر جلالوی