نہ جانے چھوڑ دے مجھ کو مری حیات کہاں

قمر جلالوی ۔ غزل نمبر 60
میں ڈھونڈ لوں تجھے میری بس کی بات کہاں
نہ جانے چھوڑ دے مجھ کو مری حیات کہاں
قفس میں یاد نہ کر آشیاں کی آزادی
وہ اپنا گھر تھا یہاں اپنے گھر کی بات کہاں
شباب آنے سے تجھ سے عبث امیدِ وفا
رہے گی تیرے زمانے میں کائنات کہاں
تلاش کرنے کو آئے گا کون صحرا میں
مرے جنوں کے ہیں ایسے تعلقات کہاں
قمر وہ رات کو بہرِ عیادت آئیں گے
مگر مریض کی قسمت میں آج، رات کہاں
قمر جلالوی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Twitter picture

آپ اپنے Twitter اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s