قمر جلالوی ۔ غزل نمبر 40
بس اتنا کہہ دو کہ دلائیں تمھیں کیا یاد
جب تم یہ کہو ہم کو نہیں عہدِ وفا یاد
بیمار تجھے نزؑ میں وہ بت ہی رہا یاد
کافر کو بھی آ جاتا ہے ایسے میں خدا یاد
جب تک رہا بیمار میں دم تم کو کیا یاد
تھی اور کسے دردِ محبت کی دوا یاد
قمر جلالوی