گم افق میں ہوا وہ طیارہ

جون ایلیا ۔ غزل نمبر 6
ہار جا اے نگاہِ ناکارہ
گم افق میں ہوا وہ طیارہ
آہ وہ محملِ فضا پرواز
چاند کو لے گیا ہے سیارہ
صبح اس کو وداع کر کے میں
نصف شب تک پھرا ہوں آوارہ
سانس کیا ہیں کہ میرے سینے میں
ہر نفس چل رہا ہے اک آرا
کچھ کہا بھی جو اس سے حال تو کب؟
جب تلافی رہی، نہ کفّارہ
کیا تھا آخر مرا وہ عشق عجیب
عشق کا خوں، کہ عشقِ خوں خوارہ
ناز کو جس نے اپنا حق سمجھا
کیا تمہیں یاد ہے وہ بے چارہ؟
چاند ہے آج کچھ نڈھال نڈھال
کیا بہت تھک گیا ہے ہرکارہ
اس مسلسل شبِ جدائی میں
خون تھوکا گیا ہے مہ پارہ
ہو گئی ہے مرے سفر کی سحر
کوچ کا بج رہا ہے نقارہ
جون ایلیا

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s