جون ایلیا ۔ غزل نمبر 129
اب کسی سے میرا حساب نہیں
میری آنکھوں میں کوئی خواب نہیں
خون کے گھونٹ پی رہا ہوں میں
یہ میرا خون ہے ، شراب نہیں
میں شرابی ہوں میری آس نا چھین
تو میری آس ہے شراب نہیں
نوچ پھینکے میں نے لبوں سے سوال
طاقتِ شوخیِ جواب نہیں
اب تو پنجاب بھی نہیں پنجاب
اب خود جیسا آب دو آب نہیں
غم آباد کا نہیں ہے آن کا ہے
اور اس کا کوئی حساب نہیں
جون ایلیا