جون ایلیا ۔ غزل نمبر 162
دل سے اب رسم و راہ کی جائے
لب سے کم ہی نباہ کی جائے
گفتگو میں ضرر ہے معنی کا
گفتگو گاہ گاہ کی جائے
ایک ہی تو ہوس رہی ہے ہمیں
اپنی حالت تباہ کی جائے
ہوس انگیز ہوں بدن جن کے
اُن میں سب سے نباہ کی جائے
اپنے دل کی پناہ میں آ کر
زندگی بے پناہ کی جائے
جون ایلیا