شام کا وقت ہے میاں چپ رہ

جون ایلیا ۔ غزل نمبر 141
کیا یقین اور کیا گماں چپ رہ
شام کا وقت ہے میاں چپ رہ
ہو گیا قصہ وجود تمام
ہے اب آغاز داستان چپ رہ
میں تو پہلے ہی جا چکاہوں کہیں
تو بھی جاناں نہیں یہاں چپ رہ
تو اب آیا ہے حال میں اپنے
جب زمین ہے نہ آسمان چپ رہ
تو جہاں تھا جہاں جہاں تھا کبھی
تو بھی اب نہیں وہاں چپ رہ
ذکر چھیڑا خدا کا پھر تو نے
یاں ہے انساں بھی رایگاں چپ رہ
سارا سودا نکال دے سر سے
اب نہیں کوئی آستاں چپ رہ
اہرمن ہو خدا ہو یا آدم
ہو چکا سب کا امتحاں چپ رہ
اب کوئی بات تیری بات نہیں
نہیں تیری تری زباں چپ رہ
ہے یہاں ذکر حال موجوداں
تو ہے اب ازگزشتگاں چپ رہ
ہجر کی جاں کنی تمام ہوئی
دل ہو جون بے اماں چپ رہ
جون ایلیا

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s