جون ایلیا ۔ غزل نمبر 125
رہن سرشارئ فضا کے ہیں
آج کے بعد ہم ہوا کے ہیں
ہم کو ہر گز نہیں خدا منظور
یعنی ہم بے طرح خدا کے ہیں
ہم کہ ہیں جون حاصلِ ایجاد
کیا ستم ہے کہ ہم فنا کے ہیں
کائناتِ سکوت بس خاموش
ہم تو شوقِ سخن سرا کے ہیں
جتنے بھی اہلِ فن ہیں دنیا کے
ملتمس بابِ التجا کے ہیں
باز آ جایئے کہ سب فتنے
آپ کی کیوں کے اور کیا کے ہیں
اب کوئی گفتگو نہیں ہو گی
ہم فنا کے تھے ہم فنا کے ہیں
جون ایلیا