دیوان ششم غزل 1817
کیا کہیں ہے حال دل درہم بہت
کڑھتے ہیں دن رات اس پر ہم بہت
رہتا ہے ہجراں میں غم غصے سے کام
اور وے بھی سن کے ہیں برہم بہت
اضطراب اس کا نہیں ہوتا ہے کم
ہاتھ بھی رکھتے ہیں دل پر ہم بہت
اس گلی سے جی اچٹتا ٹک نہیں
دل جگر کرتے ہیں پتھر ہم بہت
میر کی بدحالی شب مذکور تھی
کڑھ گئے یہ حال سن کر ہم بہت
میر تقی میر