دیوان ششم غزل 1875
کہتے ہیں مرنے والے یاں سے گئے
سب یہیں رہ گئے کہاں سے گئے
دم میں دم جب تلک تھا سوچ رہا
سانس کے ساتھ سارے سانسے گئے
آنکھ کھلتے ہی گھر گئے وے تو
ہم ستم دیدہ خانماں سے گئے
واں گئے کرتے وے خرام ناز
یاں جواں کیسے کیسے جاں سے گئے
اس گلی سے جو اٹھ گئے بے صبر
میر گویا کہ وے جہاں سے گئے
میر تقی میر