فاقہ مستی مدام کرتا ہوں اکتوبر 6, 2015میر تقی میر،اساتذہ،غزلمدام،کام،تمامadmin دیوان پنجم غزل 1702 مے کشی صبح و شام کرتا ہوں فاقہ مستی مدام کرتا ہوں کوئی ناکام یوں رہے کب تک میں بھی اب ایک کام کرتا ہوں یا تو لیتا ہوں داد دل یا اب کام اپنا تمام کرتا ہوں میر تقی میر Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related