پہلو میں لیے پھرتے ہیں جو درد کسی کا اپریل 10, 2012فیض احمد فیض،غبارِ ایّام،غزلکسی،سحریadmin فیض احمد فیض ۔ غزل نمبر 17 باقی ہے کوئی ساتھ تو بس ایک اُسی کا پہلو میں لیے پھرتے ہیں جو درد کسی کا اِک عمر سے اِس دھُن میں کہ ابھرے کوئی خورشید بیٹھے ہیں سہارا لیے شمعِ سحری کا قطعہ فیض احمد فیض Rate this:اسے شیئر کریں:Twitterفیس بکاسے پسند کریں:پسند کریں لوڈ کیا جا رہا ہے۔۔۔ Related