مرے دل کی گواہی درج کریں، مرے ہونٹوں کا اقرار لکھیں

عرفان صدیقی ۔ غزل نمبر 168
مرے شانوں پہ دو لکھنے والے، تحریر سرِ دیوار لکھیں
مرے دل کی گواہی درج کریں، مرے ہونٹوں کا اقرار لکھیں
میں نے تو یہ جنگ نہیں چھیڑی، مرا کام تو لڑتے رہنا ہے
آنے والے مرے کھاتے میں، کل جیت لکھیں یا ہار لکھیں
وہی نوحہ بیتی باتوں کا، وہی نغمہ آتی راتوں کا
جب کوچ کریں ہر بار سنیں، جب خیمہ لگے ہر بار لکھیں
میں ضدی لڑکا ماضی کے گرتے ہوئے گھر سے بھاگا ہوا
مجھے پچھلے موسم خط بھیجیں، مجھے گزری راتیں پیار لکھیں
یہ تپتا دشت بسانے میں، اوپر والے مرا ہاتھ بٹا
کچھ سایہ مرے اشعار بنیں کچھ سایہ ترے اشجار لکھیں
عرفان صدیقی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Twitter picture

آپ اپنے Twitter اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s