نام تیرا نہ بتانا تھا سو ایسا ہی کیا

عرفان صدیقی ۔ غزل نمبر 71
اک غلط عہد نبھانا تھا سو ایسا ہی کیا
نام تیرا نہ بتانا تھا سو ایسا ہی کیا
ہم نے اب تک یہ تماشا نہ کیا تھا سو کیا
شاعری میں ترا چرچا نہ کیا تھا سو کیا
منزلیں آنکھ سے اوجھل نہ ہوئی تھیں سو ہوئیں
تونے روشن مرا رستہ نہ کیا تھا سو کیا
سخن آرائی کا پیشہ نہ کریں گے سو کیا
کہہ دیا تھا ترا چرچا نہ کریں گے سو کیا
عرفان صدیقی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Twitter picture

آپ اپنے Twitter اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s