منصور آفاق ۔ غزل نمبر 577
پاس ہیں چار پل محبت کے
زندگی ساتھ چل محبت کے
نت نئے دائرے بناتے ہیں
پانیوں میں کنول محبت کے
کیسے کیسے گلاب کھلتے ہیں
کیا ہیں سندر عمل محبت کے
شاہزادی نکلنے والی ہے
سج چکے ہیں محل محبت کے
جب بھی نروان کے سفر پہ نکل
داغ لے کے نکل محبت کے
یہی خونِ جگرکا حاصل ہے
ہے لبوں پر غزل محبت کے
اب کہانی کو موڑ دے منصور
زاویے کچھ بدل محبت کے
منصور آفاق