منصور آفاق ۔ غزل نمبر 95
اک مقامِ پُر فضا کا درد تھا
اس کی آنکھوں میں عزا کا درد تھا
وقت کی قربان گاہ تھی دور تک
اور ازل بستہ قضا کا درد تھا
بات مجبوراً روابط کی تھی اور
مجھ کو رغبت اور رضا کا درد تھا
ہجر کے کالک بھرے ماحول سے
مجھ کو صحبت کی سزا کا درد تھا
اک طرف شہد و شراب و لمس تھے
اک طرف روزِ جزا کا درد تھا
منصور آفاق