نظم باز

تو کیسا ہرجائی ہے

شب بھر نظم کی فرقت جیسی قربت میں

روشنیوں، خوشبوؤں، لفظوں

اور ادھورے پن کی چھوڑی جگہوں کو

وصل مکمل کرنے کی تیاری میں

کچھ جمع کچھ منہا کرتا رہتا ہے

جیتا مرتا رہتا ہے

اور نئے دن کی سڑکوں پر

ایک نویلی محبوبہ کے ساتھ فلرٹنگ کرتے دیکھا جاتا ہے

دیکھو نا!

اور وفا کیا ہوتی ہے

پورا کرتا رہتا ہوں

ایک مکمل مرد کا وعدہ ایک مکمل عورت سے

دل دائم امڈا رہتا ہے کہنے پر

ایک مسلسل نظم کے لکھتے رہنے پر

آفتاب اقبال شمیم

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Twitter picture

آپ اپنے Twitter اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s