شہر کیسا دکھائی دینے لگا

باقی صدیقی ۔ غزل نمبر 55
کیوں میں تیری دہائی دینے لگا
شہر کیسا دکھائی دینے لگا
لو غم آشنائی دینے لگا
میں جہاں کو دکھائی دینے لگا
اے خیال ہجوم ہم سفراں
تو بھی داغ جدائی دینے لگا
کون اندر سے اٹھ گیا باقیؔ
شور دل کا سنائی دینے لگا
باقی صدیقی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s