دستِ صبا

دستِ صبا از فیض احمد فیض

  1. 16 دسمبر 1952
  2. اے دلِ بیتاب ٹھہر!
  3. سیاسی لیڈر کے نام
  4. مرے ہمدم، مرے دوست
  5. صبح آزادی اگست 47ء
  6. لوح و قلم
  7. کہ جن دنوں سے مجھے تیرا انتظار نہیں
  8. ٹھہر ٹھہر کے یہ ہوتا ہے آج دل کو گماں
  9. شورشِ بربط و نَے
  10. دامنِ یوسف
  11. بیٹھے ہیں ذوی العدل گنہگار کھڑے ہیں
  12. طوق و دار کا موسم
  13. نکھر گئی ہے فضا تیرے پیرہن کی سی
  14. سرِ مقتل
  15. تلاش میں ہے سحر، بار بار گزری ہے
  16. کسی بہانے تمہیں یاد کرنے لگتے ہیں
  17. عبائے شیخ و قبائے امیر و تاج شہی
  18. شبِ فراق کے گیسو فضا میں لہرائے
  19. ۔۔۔۔۔۔تمہارے حسن کے نام
  20. ترانہ
  21. عشق کے دم قدم کی بات کرو
  22. ذکرِ مرغانِ گرفتار کروں یا نہ کروں
  23. دو عشق
  24. علاجِ درد ترے درد مند کیا کرتے
  25. وہ اِک خلش کہ جسے تیرا نام کہتے ہیں
  26. موسمِ گل ہے تمہارے بام پر آنے کا نام
  27. نوحہ
  28. ایرانی طلبا کے نام
  29. جیسے بچھڑے ہوئے کعبے میں صنم آتے ہیں
  30. اگست 1952ء
  31. نثار میں تیری گلیوں کے
  32. جو بھی چل نکلی ہے وہ بات کہاں ٹھہری ہے
  33. شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں
  34. اس کے بعد آئے جو عذاب آئے
  35. پھر آج کوئے بتاں کا ارادہ رکھتے ہیں
  36. آشنا شکل ہر حسیں کی ہے
  37. زنداں کی ایک شام
  38. زنداں کی ایک صبح
  39. یاد
  40. جب چاہا کر لیا ہے کنجِ قفس بہاراں
  41. سب کچھ نثارِ راہِ وفا کر چکے ہیں ہم
  42. اپنالی ہوس والوں نے جو رسم چلی ہے

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s