جون ایلیا کے قطعات

  1. رنگ رخسار میں سمٹ آیا
  2. صرف افسانے تھے ممکن اور محال
  3. آگ کی طرح اپنی آنچ میں گم
  4. ان کے سانچہ میں نہ ڈھلو
  5. اس طرح آج اُن کی یاد آئی
  6. اک ذرا سا نہ ان میں بل آیا
  7. خیر یہ راز آج کھول دیا
  8. دور ہو کر تجھے تلاش کیا
  9. توڑ لو پھول پھول چھوڑو مت
  10. متاعِ جاں ہیں ترے قول اور قسم کی طرح
  11. پھر یہی جنس کیوں نہ تولیں ہم
  12. جان و دل کے سارے رشتے توڑ دو
  13. اپنے ہی زور میں کمزور ہوئی جاتی ہو
  14. میں تو ہر وقت ہی مایوسِ کرم رہتا ہوں
  15. ناز سے کام کیوں نہیں لیتیں
  16. تم نے سانچے میں جنوں کے ڈھال دیں
  17. تم نے سانچے میں جنوں‌ کے ڈھال دیں
  18. تھا وہی شخص میرے پہلو میں
  19. ذات میں اپنی تھا ادھورا میں
  20. اک قدم بھی نہیں بڑھوں گا میں
  21. جانے کس کس کے لیے پیغام ہیں
  22. میری تنہائی میں خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں
  23. تھا بس اک نارسائی کا رشتہ
  24. لباسِ مفلسی میں کتنی بے قیمت نظر آتی
  25. میں خود اپنا سوگ نشیں ہوں گنگاجی اور جمنا جی
  26. اپنی ہٹ پوری کر کے چھوڑو گی
  27. جز حریفان ستم کس کو پکارا جائے
  28. کچھ بھی ہو پر اب حد ادب میں رہا نہ جائے
  29. کیا عجب تھا کہ کوئی اور تماشہ کرتے
  30. مجھ پہ یہ قہر ٹوٹ جانے دے
  31. پہلے اک سایہ سا نکل کے گھر سے باہر آتا ہے
  32. وہ برسوں بعد جب مجھ سے مِلا ہے
  33. دردِ غربت کا ساتھ دیتا ہے
  34. تجھ سے ملنے کی آرزو کی ہے

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s